عراق میں 200 اجتماعی قبریں،ہزاروں نعشیں
نیویارک...اقوام متحدہ کے مطابق عراق میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں سے 200 سے زیادہ اجتماعی قبریں دریافت ہو ئی ہیں۔ عراق کی امداد کے لئے اقوام متحدہ کے مشن اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر کے دفتر سے جاری رپورٹ کے مطابق ہلاک شدگان میں بچے ، خواتین، عمر رسیدہ افراد اور معذورین کے علاوہ عراقی پولیس اور فوج کے اہل کار شامل ہیں۔ خیال ہے کہ یہ لوگ جون 2014سے دسمبر 2014 کے درمیان داعش کا نشانہ بنے جب تنظیم شمالی عراق میں ایک بڑے رقبے پر قابض تھی۔رپورٹ میں عراقی حکام کے حوالے سے بتایا گیا کہ 202 اجتماعی قبروں میں زیادہ تر نینوا، کرکوک، صلاح الدین اور انبار صوبے میں پائی گئیں۔اقوام متحدہ نے عراقی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان ٹھکانوں کو برقرار رکھا جائے تا کہ یہاں سے جرائم کے شواہد حاصل کئے جا سکیں اور لا پتہ افراد کے اہل خانہ کو ان لوگوں کے انجام کے حوالے سے جواب دیا جا سکے۔رپورٹ کے اندازے کے مطابق مذکورہ 202 اجتماعی قبروں میں لاشوں کی مجموعی تعداد 6 سے 12 ہزار کے درمیان ہو گی۔ حقیقی تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ کھدائی کے دوران 28 اجتماعی قبروں سے 1258 افراد کی باقیات نکالی گئیں۔